Pages

Wednesday 10 August 2011

قیس مظہر حسین

س

قیس مظہر حسین نے جس شہری طیارے کو تباہ کیا تھا اس میں گجرات کے وزیرِ اعلیٰ بلونت رائے مہتا اور ان کی اہلیہ سمیت آٹھ افرادہلاک ہوئے تھے

’جب مجھے معلوم ہوا کہ وہ بھارت کا شہری طیارہ تھا اور اس میں عام افراد سوار تھے تو مجھے بہت افسوس ہوا اور ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہوں۔‘

یہ پاکستانی فضائیہ کے سابق پائلٹ قیس مظہر حسین کے ہیں جنہوں نے انیس سو پینسٹھ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہوئی جنگ میں بھارتی شہری طیارے کو مار گرایا تھا۔

قیس مظہر حسین نے پانچ اگست دو ہزار گیارہ کو جہانگیر انجینیئر نامی بھارتی پائلٹ کی بیٹی فریدہ سنگھ سے ای میل کے ذریعے رابطہ کیا اور ایک خط لکھ کر اظہارِ ہمدردی کی۔ انہوں نے اپنی ای میل میں اس دن کے واقعہ کے تفصیلات بھی لکھیں۔

انیس سو پینسٹھ کی جنگ کے دوران ایک بھارتی مال بردار طیارہ رن آف کچھ میں بھارت اور پاکستان کی سرحد پر گشت کر رہا تھا اور پاکستانی فضائیہ کے طیارے نے اسے مار گرایا تھا۔ پاکستانی طیارے کو قیس مظہر حسین چلا رہے تھے۔

قیس مظہر حسین نے بی بی سی کو دے گئے انٹرویو میں کہا کہ’میں رن آف کچھ میں بھارتی طیارے کے کافی قریب گیا اور وہ تین ہزار فٹ پر پرواز کر رہا تھا۔ طیارے کو دیکھتے ہی میں نے اپنے حکام سے رابطہ کیا اور انہیں کہا کہ یہ تو مال بردار طیارہ ہے میں کیا کروں؟ میں یہ سوچ رہا تھا کہ مجھے واپس بلا لیں اور مجھ سے یہ کام نہیں ہوتا۔‘

انہوں نے بتایا کہ وہ ادھر موجود رہے اور انہیں جو بھی حکم ملا اس کو پورا کرنا ان کا فرض تھا اور اپنے حکام کا حکم پورا نہیں کرتا

No comments:

Post a Comment